چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں واضح کیا ہے کہ بشریٰ بی بی پر بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی اپنے شوہر عمران خان کو دھوکا دینے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتیں اور اس حوالے سے پھیلائی جانے والی تمام افواہیں ایک گھناؤنے منصوبے کا حصہ ہیں۔
مریم وٹو کے مطابق گزشتہ آٹھ ہفتوں سے نہ خاندان کے کسی فرد کو بشریٰ بی بی سے ملنے دیا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کے وکلا کو رسائی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہلِ خانہ کو بشریٰ بی بی کی صحت اور حالت کے بارے میں شدید تشویش لاحق ہے کیونکہ کوئی قابلِ اعتبار معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کچھ عناصر چند ٹاؤٹس کو استعمال کرکے یہ تاثر پیدا کر رہے ہیں کہ وہ عمران خان کو دھوکا دے کر بہن کو باہر لانے کی کوشش کر رہی ہیں، حالانکہ یہ سراسر جھوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی بہادری سے پیش آئیں اور اپنی مرضی سے بنی گالہ سے جیل منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔ ان کے مطابق اگر بشریٰ بی بی نے عمران خان کو دھوکا دینا ہوتا تو وہ اپنی پہلی گرفتاری سے بھی پہلے یہ قدم اٹھا سکتی تھیں، مگر انہوں نے ہمیشہ اپنے شوہر کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔
9 مئی سمیت دیگر 5 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری پر 23 دسمبر تک پابندی
مریم وٹو نے یہ بھی بتایا کہ وہ بشریٰ بی بی سے درخواست کرتی رہی ہیں کہ وہ اپنی والدہ کے پاس آجائیں کیونکہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد وہ اکیلی تھیں۔ مگر بشریٰ بی بی نے انکار کردیا اور کہا کہ اگر وہ والدہ سے ملنے کے لیے بیرونِ ملک چلی گئیں تو مخالفین الزام لگائیں گے کہ انہوں نے عمران خان کو چھوڑ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کبھی بھی عمران خان کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتیں۔
مریم وٹو نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ یہ افواہیں پھیلانے والے جتنی بھی کوشش کرلیں، وہ بشریٰ بی بی اور عمران خان کے درمیان اعتماد کو متزلزل نہیں کرسکتے۔ ان کے مطابق ’’ان شاء اللہ دونوں ہمیشہ ساتھ رہیں گے‘‘۔
