لاہور، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس میں صوبے میں قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ریگولرائز کرنے کے طریقہ کار پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کی کل تعداد 7905 ہے، جن میں سے صرف 2687 کو باقاعدہ منظوری حاصل ہے جبکہ 5118 اسکیمیں غیر قانونی یا منظوری کے عمل سے گزر رہی ہیں۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے دائرہ اختیار میں آنے والی 707 ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سے 427 منظوری شدہ اور 206 غیر قانونی قرار دی گئی ہیں۔
حکومت کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے معاملات کو شفاف بنانے کے لیے جدید "ہاؤسنگ سوسائٹی مینجمنٹ سسٹم” متعارف کروانے کا فیصلہ بھی زیر غور ہے، جس کے تحت سوسائٹی کی منظوری، مینجمنٹ، پلاٹ کی منتقلی، دستاویزات کی اپ لوڈنگ اور این او سی فیسوں کی ادائیگی کا عمل مکمل طور پر آن لائن کیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز نے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے قیام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"غریب عوام سے رقم لے کر پلاٹ فراہم نہیں کیے جاتے، جو کہ سنگین ناانصافی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ ان غیر قانونی اسکیموں میں بعض سرکاری محکمے بھی شریک جرم ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ ملی بھگت سے وجود میں آنے والی ان اسکیموں کا خمیازہ عام شہری بھگت رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ:
"جب یہ غیر قانونی اسکیمیں بن رہی تھیں تو متعلقہ ادارے کہاں تھے؟ انہوں نے کیوں آنکھیں بند کر رکھی تھیں؟”
مریم نواز نے تجویز دی کہ قواعد و ضوابط کے مطابق ایک مرتبہ ایمنسٹی اسکیم پر غور کیا جا سکتا ہے، تاکہ قانونی دائرے میں لا کر عوام کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے بھر میں آٹے کی قیمتوں میں کمی کے بعد فوری طور پر روٹی کی قیمتوں کو کم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے تاکہ اس کا فائدہ براہ راست عام شہری اور غریب طبقے تک پہنچ سکے۔ انہوں نے پرائس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو سخت ہدایات دی ہیں کہ آٹے کے نئے نرخوں کے مطابق روٹی کی قیمت فوری طور پر کم کی جائے۔