پنجاب کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان (TLP) پر پابندی کی منظوری دے دی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پنجاب حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان (TLP) پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

latest urdu news

صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب کابینہ نے باقاعدہ طور پر TLP پر پابندی کی منظوری دے دی ہے اور اس حوالے سے سمری وفاقی حکومت کو ارسال کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کے نام پر ریاستی اداروں، پولیس اور عوام کی املاک کو نشانہ بنانا کسی طور قابلِ قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے مسئلے پر جذبات ابھار کر ملک میں فتنہ و فساد پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ احتجاج کی کال اس وقت دی گئی جب غزہ میں فریقین کے درمیان جنگ بندی ہو چکی تھی۔

عظمیٰ بخاری نے احتجاج کے دوران ہونے والے نقصانات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مختلف شہروں میں احتجاج کے نام پر سڑکیں بند کی گئیں، پولیس پر حملے کیے گئے اور عوام کی زندگی کو مفلوج کر دیا گیا۔ ان کے مطابق صرف پنجاب میں تحریک لبیک کے کارکنان کے پُرتشدد مظاہروں میں 1648 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

طلال چوہدری کو فون پر دھمکیاں دینے والا شخص گرفتار

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ریاست کا فیصلہ دو ٹوک ہے کہ پاکستان ایسے پرتشدد مظاہروں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے عوام اور تاجر برادری کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہڑتال کی کال کو مسترد کر کے ریاستی مؤقف کی تائید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام باشعور ہیں اور کسی انتہا پسند بیانیے کے پیچھے نہیں چلیں گے۔

عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے کسی بھی مسجد یا مدرسے کے خلاف کوئی کارروائی کا فیصلہ نہیں کیا، تاہم ایسے عناصر جو منبر اور مدارس کو نفرت پھیلانے یا ریاستی رٹ چیلنج کرنے کے لیے استعمال کریں گے، ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔

آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ پرتشدد جتھوں، ان کے سہولت کاروں اور حامیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت کارروائی جاری رہے گی، اور صوبے میں امن و امان کے قیام کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter