پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرکے ان کے لیے مستقل گھروں کی تعمیر ضروری ہے، تاکہ مستقبل میں ایسے قدرتی سانحات سے بچاؤ ممکن بنایا جا سکے۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہر بار سیلاب کے بعد ڈیمز کی بات ہوتی ہے، لیکن ہمیں اب عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیمز پانی کی اسٹوریج کے لیے ضروری ہیں، تاہم یہ معاملہ صرف ڈیمز کی تعمیر تک محدود نہیں، بلکہ اس کا تعلق مربوط فلڈ مینجمنٹ پلان سے ہے۔
سینئر وزیر نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہوگی کہ متاثرین کو ایسی جگہوں پر منتقل کیا جائے جہاں سیلاب کا خطرہ نہ ہو، اور انہیں نہ صرف وقتی پناہ بلکہ مستقل گھر فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنی زندگی دوبارہ سے شروع کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین کی بحالی کے لیے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں ری ہیبلیٹیشن، بنیادی سہولیات کی فراہمی اور روزگار کی فراہمی شامل ہیں۔
بھارت نے دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کر دیا، پاکستان میں فلڈ الرٹ جاری
مریم اورنگزیب نے ماحولیاتی تحفظ سے متعلق بھی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں جنگلات کی حفاظت کے لیے جامع پروگرام ترتیب دیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے لکڑی کی غیرقانونی کٹائی روکنے کے لیے اقدامات جاری ہیں، اور اس نظام کے تحت یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ قدرتی پانی کے راستے کون سے ہیں، تاکہ انہیں محفوظ رکھا جا سکے۔
وزیر موصوفہ نے کہا کہ یہ وقت جذباتی بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنے کا ہے، اور حکومت اس مقصد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔