پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پارٹی نے تمام تر مشکلات کے باوجود ضمنی انتخابات میں بھرپور حصہ لیا، مگر ان کا مینڈیٹ ایک بار پھر تسلیم نہیں کیا گیا، جو جمہوریت کے لیے نقصان دہ عمل ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی یہ توقع کر رہی تھی کہ اس بار انتخابی نتائج کا احترام کیا جائے گا، لیکن حالات پہلے جیسے ہی ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں پہلے معلوم ہوتا کہ ان کا مینڈیٹ دوبارہ مسترد کر دیا جائے گا تو وہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لیتے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہری پور میں پی ٹی آئی اپنی نشست کا دفاع اسی لیے نہیں کر سکی کیونکہ "جیتی ہوئی سیٹ” پارٹی کو واپس نہیں دی گئی۔ ان کے مطابق ایک طے شدہ اور جیتی ہوئی نشست نہ دینا جمہوری عمل کے لیے خطرناک ہے۔
اگر یہی صورتحال رہی تو نئی سیاسی حکمتِ عملی اپنائیں گے، بیرسٹر گوہر
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا سمیت ملک کے مختلف حصوں میں سیاسی فضا تبدیل ہو گئی ہے اور ’’کسی اور کا سکہ چل رہا ہے‘‘، جسے انہوں نے کھلا ظلم قرار دیا۔
انہوں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ ہونے پر عدالتی حکم کے باوجود انتظامیہ پر سخت تنقید بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر بار ملاقات کی امید لے کر آتے ہیں مگر اجازت نہ ملنے سے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔
