پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف ملک احمد خان بھچر نے انسدادِ دہشت گردی عدالت سرگودھا سے سنائی گئی 10 سال قید کی سزا کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا ہے اور آئین و قانون کی روح کے منافی ہے۔
ملک احمد بھچر کو یہ سزا 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات سے متعلق کیس میں سنائی گئی، جس میں ان پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیزی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ تاہم اپوزیشن لیڈر نے اس مقدمے کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا، "میرے خلاف قانونی تقاضے پورے کیے بغیر سزا سنائی گئی۔”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں پر حکومتی اثر و رسوخ میں اضافہ ہوا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے عدالتی فیصلے بطور ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں۔
ملک احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ وہ عدالت کا تحریری فیصلہ موصول ہوتے ہی لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اور ان کی جماعت ایسے فیصلوں سے مرعوب نہیں ہوں گے، اور اپنی قانونی و سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔