اسلام آباد میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میجر عدنان اسلم نے خوارج سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے جی ایچ کیو میں میجر عدنان کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور شہید کے والد سے ملاقات کی، جنہوں نے بیٹے کی قربانی پر فخر کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میجر عدنان کی بہنوں نے بھی انتہائی بلند حوصلے کا مظاہرہ کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ شہید کی بہنوں نے ان سے کہا: "ہم بہت دلیر بھائی کی بہنیں ہیں اور ہم بھی اس راہ میں قربانی دیں گے۔”
شہباز شریف نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے ملک کے لیے قربانی کی تاریخ رقم کی ہے۔ جو لوگ اپنی جان قربان کرتے ہیں، ان کے جذبات اور درد کو کوئی اور محسوس نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان قربانیوں کے مقابلے میں سوشل میڈیا پر بعض عناصر کی جانب سے زہریلا پراپیگنڈا انتہائی قابل مذمت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افواجِ پاکستان کی قربانیوں کی بدولت ہی ہم آج آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر ملک اور اداروں کے خلاف پراپیگنڈا کر رہے ہیں جو ناقابل قبول ہے۔ نفرت اور تضحیک پھیلانے والوں کا مکمل خاتمہ کرنا ہو گا۔
پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے جدید ایئر لفٹ ڈرون حاصل کر لیا
مزید گفتگو میں وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ چین کا حالیہ دورہ کامیاب رہا اور وہاں اسٹریٹجک و معاشی تعلقات میں بہتری کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مائننگ اور منرل کے حوالے سے امریکی کمپنیوں کے ساتھ ایم او یوز سائن کیے گئے ہیں، تاہم اگر ان کا فالواپ نہ کیا گیا تو یہ سب بے معنی ہو جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان، چترال اور گلگت بلتستان میں قیمتی معدنی خزانے دفن ہیں جن سے معیشت کو سنبھالا دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر قطر پر اسرائیلی حملے کی بھی شدید مذمت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی حملہ بربریت کی انتہا ہے، اس سے زیادہ ظلم کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ انہوں نے بتایا کہ قطر پر حملے کے بعد انہوں نے فوراً قطر کے امیر سے رابطہ کیا اور مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان قطر کے ساتھ ہر مشکل وقت میں کھڑا ہے اور خطے میں امن کے لیے پرعزم ہے۔