اسلام آباد: مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے نئے سال کی آمد کوئی خوشخبری نہ لا سکی، حکومت نے یکم جنوری 2026 سے ایل پی جی گیس کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے قیمتوں میں اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے بعد گھریلو صارفین کو مزید مالی دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اوگرا کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 10 روپے 68 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس اضافے کے نتیجے میں 11.8 کلوگرام وزنی گھریلو سلنڈر 126 روپے 9 پیسے مزید مہنگا ہو گیا ہے۔ نئی قیمتوں کے تحت گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 2592 روپے مقرر کر دی گئی ہے۔
گزشتہ ماہ دسمبر میں یہی 11.8 کلوگرام کا سلنڈر 2466 روپے میں دستیاب تھا، تاہم نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی قیمت میں اضافہ صارفین کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سردیوں کے موسم میں گیس کی قلت پہلے ہی مسائل پیدا کر رہی ہے، اور اب ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے نے مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ چھوٹے کاروبار، ہوٹلنگ اور ٹرانسپورٹ کے شعبے پر بھی اثر ڈالے گا، جہاں ایل پی جی بطور ایندھن استعمال کی جاتی ہے۔ اس اضافے کے بعد اشیائے خورونوش اور دیگر خدمات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اوگرا کا کہنا ہے کہ ایل پی جی کی قیمتوں کا تعین عالمی مارکیٹ کے نرخوں اور درآمدی لاگت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے، تاہم عوامی حلقوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت مہنگائی کے اس دور میں عوام کو ریلیف فراہم کرے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جنوری 2026 سے ہو گا، جس کے بعد ملک بھر میں ایل پی جی نئی قیمت پر فروخت کی جائے گی۔ عوامی سطح پر اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے اور شہریوں نے اسے نئے سال کا ’’مہنگا تحفہ‘‘ قرار دیا ہے۔
