نواز شریف ہٹانے اور خان لانے کے پراجیکٹ پر فیض حمید کے خلاف کارروائی: خواجہ آصف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، کیونکہ نواز شریف کو اقتدار سے ہٹانے اور بانی پی ٹی آئی کو لانے کے منصوبے میں وہ مرکزی کردار ادا کرتے رہے۔

latest urdu news

سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف 15 ماہ تک جاری رہنے والی کارروائی کے بعد سزا سنائی گئی ہے، تاہم معاملہ یہیں ختم نہیں ہوتا اور دیگر الزامات پر بھی قانونی عمل آگے بڑھے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ فیض حمید اب جنرل نہیں رہے اور ان سے عسکری رینک بھی واپس لے لیا گیا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پیش آنے والے واقعات پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں رکھتے، پاک فوج کے اداروں نے شفافیت کے ساتھ اپنے سابق سربراہ کو سزا دے کر ثابت کیا ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو اقتدار تک پہنچانے کا منصوبہ ایک دہائی قبل شروع کیا گیا، جس پر عمل درآمد فیض حمید کی نگرانی میں ہوا۔

خواجہ آصف کے مطابق نواز شریف کو اقتدار سے ہٹانا، انہیں قید اور جلاوطن کرنا اسی منصوبے کا حصہ تھا، جس میں بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید شریک تھے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مخالفین کو جیلوں میں ڈالنا، دھمکیاں دینا اور ریاستی طاقت کا استعمال سب کچھ فیض حمید کے اشاروں پر ہوتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے چار سالہ دورِ حکومت کو فیض حمید نے مکمل سرپرستی فراہم کی، دونوں نے مل کر ملکی اداروں کو کمزور کیا۔ لاہور کے پہلے بڑے جلسے کی منصوبہ بندی بھی پسِ پردہ قوتوں نے کی۔ اس کے برعکس نواز شریف کے دور میں ملک نے نمایاں ترقی کی، مگر عدالتی کارروائی کے ذریعے انہیں ہٹا دیا گیا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ فیض حمید ٹاپ سٹی کیس سمیت دیگر مقدمات میں بھی نامزد ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ کو خفیہ ادارے کا ذیلی ادارہ بنانے کی کوشش کی اور فیصلے ایک فرد کے گھر کے لان میں ہوتے رہے۔ بانی پی ٹی آئی جن سہاروں پر کھڑے تھے وہ وقت کے ساتھ کمزور ہوتے چلے گئے۔

نواز شریف پارٹی کے مرکز ہیں، ن لیگ میں مائنس فارمولا نہیں چلتا: بیرسٹر عقیل ملک

خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی بھی فیض حمید کی سوچ کا نتیجہ تھی، جبکہ عملی طور پر پی ٹی آئی کے کارکنان کو استعمال کیا گیا۔ آج بھی بعض عناصر جو بانی پی ٹی آئی کو دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتے ہیں، وہ اسی سوچ کے تسلسل کا حصہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ گٹھ جوڑ برقرار رہتا تو ملک اندرونی طور پر تباہی کا شکار ہو جاتا۔ 9 مئی کی سازش میں اندرونی عناصر بھی شامل تھے، تاہم اصل قوت پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنان تھے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں معرکۂ حق میں کامیابی حاصل ہوئی اور پاکستان کو عالمی سطح پر عزت ملی۔ رواں سال مئی میں پاکستان نے تاریخ رقم کی اور دنیا بھر، خصوصاً امریکا میں پاک فوج کی کارکردگی کو سراہا گیا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور عسکری قیادت نے مل کر ملک کو بحران سے نکالا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرتی رہی، حالانکہ انہی کے ہاتھوں سکیورٹی فورسز کے جوان شہید ہوئے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے کالعدم تنظیموں کو سہولت دی اور دہشت گرد عناصر کو دوبارہ ملک میں بسایا۔ اگر ان کی سازشیں کامیاب ہو جاتیں تو پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچتا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter