لاہور ہائی کورٹ میں جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں گرفتار مشہور یوٹیوبر سعدالرحمٰن عرف ڈکی بھائی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، تاہم جسٹس فاروق حیدر نے کیس سننے سے معذرت کرلی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس فاروق حیدر نے فائل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دی تاکہ کیس کسی دوسرے بینچ کے سامنے مقرر کیا جا سکے۔
سماعت کے دوران نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے اہلکار نے عدالت میں کیس سے متعلق تفصیلی ریکارڈ پیش کیا۔ مقدمے میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔
ملزم سعدالرحمٰن کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔
سائبر کرائم ایجنسی کے افسران کی ڈکی بھائی سے 10 کروڑ روپے رشوت کا انکشاف
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ڈکی بھائی کو بیرونِ ملک جاتے ہوئے ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا، حالانکہ این سی سی آئی اے نے انہیں کبھی طلبی کا نوٹس جاری نہیں کیا۔
درخواست گزار کے مطابق وہ دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رہے، جب کہ مقدمہ صرف ایک اشتہاری مہم میں شرکت کے باعث درج کیا گیا۔
