لاہور پولیس نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ 11 ماہ کے دوران شہر میں جرائم کی مجموعی صورتحال میں واضح بہتری دیکھی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق 2024 اور 2025 کے ابتدائی 11 ماہ کے مقابلے میں سنگین نوعیت کے جرائم میں مجموعی طور پر 52 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جسے سیکیورٹی اقدامات کی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریسکیو 15 پر موصول ہونے والی شکایتی کالوں میں 73 فیصد کی نمایاں کمی سامنے آئی ہے، جو مجموعی امن و امان کی بہتری کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ پولیس کے مطابق ڈکیتی اور مسلح وارداتوں میں بھی خاطر خواہ کمی نوٹ کی گئی ہے، جہاں ڈکیتی کی وارداتوں میں 49 فیصد جبکہ راہزنی جیسے واقعات میں 73 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ساتھ ہی چوری کے واقعات بھی 30 فیصد کم ریکارڈ کیے گئے ہیں، جو شہری علاقوں میں سیکیورٹی کی مضبوط موجودگی کا ثبوت قرار دیا جا رہا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جرائم کی شرح میں کمی کوئی اتفاق نہیں بلکہ مربوط حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔ ان کے مطابق حکومت کی مکمل معاونت، جدید ٹیکنالوجی کا موثر استعمال، اور پولیس فورس کی دن رات کی محنت نے جرائم پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیف سٹی کیمروں، جدید مانیٹرنگ سسٹمز اور ڈیجیٹل ٹریکنگ کے ذریعے پولیس کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
لاہور میں پولیس افسران کے لیے گرین سگنل پروٹوکول ختم، ٹریفک قوانین پر سختی کا آغاز
پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں جاری آپریشنز اور فعال اسٹریٹیجیز نے مثبت اثرات مرتب کیے اور آئندہ مہینوں میں مزید بہتری کی توقع ہے۔ شہریوں کے اعتماد میں اضافہ بھی اس کمی کے ساتھ جڑا ہوا ہے، کیوں کہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ بروقت کارروائیوں اور پیٹرولنگ کے تسلسل نے جرائم کے انسداد میں بنیادی کردار ادا کیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا اور مستقبل میں بھی لاہور کو مزید محفوظ بنانے کے لیے نئے اقدامات اور حکمت عملیوں پر کام کیا جا رہا ہے۔
