صوبائی دارالحکومت لاہور میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کے قیام کے بعد جرائم کی شرح میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔
ایس پی لاہور آفتاب پھلروان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سی سی ڈی کے آغاز کے بعد جرائم میں 60 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی سی ڈی کی ٹیم نے گینگ ریپ، ڈکیتی، چوری اور راہزنی سمیت دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کے خلاف بھرپور کارروائیاں کیں۔
آفتاب پھلروان نے مزید کہا کہ لاہور میں گینگ ریپ میں ملوث تمام ملزمان سی سی ڈی کے مقابلوں میں مارے گئے ہیں، اور معمر خاتون کے کانوں سے بالیاں چھیننے والے ملزمان بھی اپنی زندگی کی آخری سزا پا چکے ہیں۔ ایس پی لاہور کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کے لیے کوئی معافی نہیں ہے اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ان کا اولین فرض ہے۔
یاد رہے کہ دو دن قبل آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے لاہور اور پنجاب کے دیگر علاقوں میں جرائم کی شرح میں کمی لانے میں سی سی ڈی کی ٹیم کی کامیابی کو سراہا تھا۔ انہوں نے سی سی ڈی کے افسران کو تعریفی اسناد سے نوازا اور ان کی محنت کی بھرپور تعریف کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر چٹھہ، ڈی آئی جی عمر سلامت، ڈی آئی جی وقاص الحسن، ایس ایس پی تنویر تونیو، آر او گوجرانوالہ منصور امان اور ایس ایس پی آفتاب پھلروان سمیت دیگر افسران کو بہترین کارکردگی پر خصوصی شاباش دی گئی۔