وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اسمبلی میں کہا کہ بجٹ بانی پی ٹی آئی کو دکھانا چاہتے ہیں، مگر ملاقات روکی جا رہی ہے، سازش کے تحت حکومت ختم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے بجٹ کو روکنے کی سازش کی جا رہی ہے اور انہیں بانی پاکستان تحریک انصاف سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بجٹ بانی پی ٹی آئی کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں، لیکن اس ملاقات میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں تاکہ بجٹ منظور نہ ہو سکے اور فنانشل ایمرجنسی لگا کر حکومت کو ختم کیا جائے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم اس سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے، جس دن بانی پی ٹی آئی حکم دیں گے، وہ خود حکومت ختم کر دیں گے، لیکن بغیر اجازت ایسا کچھ نہیں ہوگا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سابقہ حکومت کو بھی سازش کے تحت ختم کیا گیا، اور سب جانتے ہیں کہ اس سازش کے پیچھے کون تھا۔
انہوں نے کہا کہ بانی تحریک انصاف نے جمہوریت کی خاطر پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں کو تحلیل کیا، اب اگر وہ کہتے ہیں کہ ہم حکومت ختم کر دیں، تو وہ صرف اس لیے ہوگا کہ سازش نہ ہونے دی جائے۔ گنڈاپور نے خبردار کیا کہ جو طاقت کا غلط استعمال کرتا ہے، وہ تاریخ کا حصہ بن جاتا ہے، اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اس کا احتساب نہیں ہوگا، تو وہ محض غلط فہمی میں ہے۔
علی امین گنڈاپور نے مزید انکشاف کیا کہ جب ان کی حکومت کو صوبہ ملا، تو صوبائی خزانے میں صرف 18 دن کی تنخواہوں کی گنجائش موجود تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا میں بدامنی پھیلانے کی کوششیں ہوئیں اور اب بھی ڈرون حملے بند نہیں کیے جا رہے، جو کہ صوبے میں غیر یقینی صورتحال کو بڑھا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کی حکومت مالی مشکلات اور مرکز سے وسائل کی کمی کے سبب مسلسل پریشان ہے، جب کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے حکومتی رہنماؤں کی ملاقاتوں پر پابندی یا رکاوٹوں کی خبریں بھی سامنے آ چکی ہیں۔