پشاور — خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز آنے والی شدید آندھی، طوفانی بارش اور ژالہ باری نے تباہی مچا دی۔ صوابی اور نوشہرہ میں مختلف حادثات کے نتیجے میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 63 افراد زخمی ہوئے۔
قدرتی آفت کے باعث متعدد اضلاع میں چھتیں اور دیواریں گرنے، سائن بورڈز اور درخت اکھڑنے کے واقعات پیش آئے۔ سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں، جبکہ بجلی کے 113 فیڈرز ٹرپ ہو گئے، جس کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
موسمی شدت نے زرعی شعبے کو بھی بری طرح متاثر کیا۔ تیز آندھی اور ژالہ باری کے باعث گندم، مکئی، سبزیوں اور پھل دار باغات کو شدید نقصان پہنچا، جس سے کسانوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے۔
پی ڈی ایم اے کی پیشگی وارننگ کے مطابق 27 مئی 2025 کو خیبر پختونخوا کے بالائی اور وسطی علاقوں میں خراب موسم کی پیشگوئی کی گئی تھی، جس پر ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔
شدید طوفانی بارش اور آندھی سے متاثرہ علاقوں میں پشاور، صوابی، مردان، سوات، ایبٹ آباد، خیبر، ہری پور اور دیگر بالائی علاقے شامل ہیں۔ حیات آباد پشاور میں گھروں کے سولر پینلز اکھڑ گئے، جبکہ اسپورٹس کمپلیکس کی چھت بھی گر گئی۔ ایک سائن بورڈ گرنے سے دو گاڑیاں تباہ ہو گئیں، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج بھی چترال، دیر، کوہستان، شانگلہ، سوات، بونیر، مالاکنڈ، کرم، اورکزئی، شمالی وزیرستان اور مانسہرہ سمیت دیگر اضلاع میں کہیں کہیں بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے، جبکہ میدانی علاقوں میں گرد آلود ہوائیں چل سکتی ہیں۔
گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش پشاور ایئرپورٹ پر 21 ملی میٹر اور شہر میں 12 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ دیگر علاقوں میں بالاکوٹ 18 ملی میٹر، دیر لوئر 8، کالام 5، میر کھنی 6، دیر اپر 2 اور چترال میں 1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
متاثرہ علاقوں میں امدادی کام جاری ہیں، جبکہ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے الرٹ ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پنجاب، خیبر پختونخوا اور کشمیر میں شدید بارشوں کے باعث ہلاکتوں کے واقعات پیش آ چکے ہیں، جن کی تفصیل اس رپورٹ میں دیکھی جا سکتی ہے۔