خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں آزاد امیدوار مشال یوسفزئی نے واضح اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کر لی ہے۔ یہ نشست سینیٹر ثانیہ نشتر کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی۔
غیر سرکاری، غیر حتمی نتائج کے مطابق مشال یوسفزئی نے 86 ووٹ حاصل کیے۔ انہیں صوبائی حکومت کی حمایت حاصل تھی، جبکہ اپوزیشن کے حمایت یافتہ مہتاب ظفر نے 53 ووٹ لیے۔ ایک آزاد امیدوار صائمہ خالد کو صرف ایک ووٹ ملا، جبکہ تین ووٹ مسترد کر دیے گئے۔ کل 145 اراکین میں سے 143 نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
مشال یوسفزئی کو حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے باضابطہ ٹکٹ جاری کیا گیا تھا، جس کی منظوری پارٹی بانی عمران خان کی ہدایت پر دی گئی۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا، جبکہ دیگر امیدواروں کو 30 جولائی تک دستبرداری کی ہدایت دی گئی تھی۔
مشال یوسفزئی کی نامزدگی پر بعض حلقوں میں سوالات بھی اٹھے، تاہم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بہن، مریم ریاض وٹو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مشال کی نامزدگی میں بشریٰ بی بی کا کوئی کردار نہیں اور نہ ہی کسی قسم کی سفارش کی گئی۔
مشال کی کامیابی کو خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے اثر و رسوخ اور پارٹی ڈسپلن کی ایک علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب سینیٹ کے ضمنی انتخابات میں دیگر جماعتیں بھی سرگرم ہیں۔