فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اپوزیشن بڑھتے ہی وزیراعلیٰ کو اے پی سی یاد آ گئی، امن کی بات کرنے والے 9 مئی کے کردار ہیں۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو افراد قتل اور دہشت گردی جیسے سنگین مقدمات میں مطلوب ہیں، وہ اب صوبے میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا شوق رکھ رہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں گورنر نے کہا کہ حیرت ہے کہ اپوزیشن کی تعداد بڑھتے ہی وزیراعلیٰ کو اچانک مفاہمت، مذاکرات اور سیاسی ہم آہنگی کی یاد آ گئی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ جو لوگ 9 مئی جیسے افسوسناک دن کے مرکزی کردار تھے، وہ آج امن و امان کی باتیں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد کا مصالحت کی بات کرنا نہ صرف تضاد ہے بلکہ عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
گورنر نے الزام عائد کیا کہ صوبے کی موجودہ حکومت اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے عوامی مسائل پر بات کرنے کے بجائے سیاسی ڈرامے رچا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کی خراب صورتحال پر خود حکومت ذمہ دار ہے، اور جلد ہی اس حوالے سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرائی جائے گی، تاکہ اس اہم مسئلے پر تفصیلی بحث ہو سکے اور عوام کو بتایا جا سکے کہ امن کے دعویدار حقیقت میں کس کردار کے حامل ہیں۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو ملک بھر میں پی ٹی آئی قیادت کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے جن میں سرکاری اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ موجودہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر اپوزیشن کی جانب سے متعدد بار ان واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات لگائے جا چکے ہیں، تاہم وہ انہیں مسترد کرتے ہوئے امن و استحکام کی بات کرتے نظر آتے ہیں۔