خیبرپختونخوا تبدیلی کا متحمل نہیں، تبدیلی آئے تو پی ٹی آئی کے اندر سے آئے، فضل الرحمان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کسی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں، تبدیلی کی ضرورت ہے تو پی ٹی آئی کے اندر سے آئے، فاٹا انضمام کو غلط فیصلہ قرار دیا۔

پشاور، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا اس وقت کسی بھی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہو سکتا، اگر صوبے میں تبدیلی کی بات کی جائے تو وہ پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات سے ہی آنی چاہیے۔

latest urdu news

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان تلخ ماضی ضرور رہا ہے لیکن دشمنی نہیں، اگر اپوزیشن کی جانب سے امن و امان کی صورتحال پر رابطہ کیا گیا تو بات ضرور کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اس وقت کسی جماعت نے ان سے رابطہ نہیں کیا اور ایڈجسٹمنٹ پر تبصرہ قبل از وقت ہوگا۔

فاٹا انضمام سے متعلق مولانا فضل الرحمان کا مؤقف دوٹوک تھا کہ انضمام ایک غلط فیصلہ تھا، جس پر تمام جماعتوں کو نظرثانی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کو ان کے سیاسی مستقبل کے فیصلوں میں شامل کرنا ضروری ہے، انضمام ہماری تجویز نہیں تھی بلکہ ہم نے بارہا قبائلی مشران سے مشاورت کی بات کی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ فاٹا سے متعلق کمیٹی میں کتنے پشتون اور صوبے سے کتنے نمائندے ہیں؟

گرفتاریاں ہماری تحریک کو نہیں روک سکتیں، علی امین گنڈاپور

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کے پی اور بلوچستان میں اگر کسی بچے پر ظلم ہوتا ہے تو وہ اسے اپنا بچہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نے ملک بھر میں ملین مارچ کر کے عوامی شعور بیدار کیا، سیاست محض رہائی کے لیے نہیں بلکہ بڑے مقاصد کے لیے کی جاتی ہے۔

پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور اے این پی سے اختلافات ضرور ہیں لیکن دشمنی نہیں، ہم جمہوری نظام کو بہتر بنانے کے لیے بات چیت پر یقین رکھتے ہیں۔

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان فاٹا انضمام کے سب سے بڑے ناقدین میں شامل رہے ہیں اور وہ قبائلی علاقوں کو خود اختیار دینے کے حق میں ہمیشہ آواز بلند کرتے رہے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter