علی امین گنڈاپور کے استعفے سے متعلق عمران خان کے بیان پر خیبرپختونخوا حکومت کا ردعمل

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور،خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے متعلق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے بیان پر صوبائی حکومت کا ردعمل سامنے آ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے ترجمان فراز مغل نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کی نمائندہ ہے اور علی امین گنڈاپور اُن کی امانت ہیں، وہ جب چاہیں گے، وزیر اعلیٰ کا منصب چھوڑ دیں گے۔

latest urdu news

فراز مغل نے کہا کہ عمران خان کے بیان کی کسی مستند ذریعے سے تاحال تصدیق نہیں ہوئی، اور اس حوالے سے کوئی باضابطہ ہدایت بھی نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور متعدد بار واضح کر چکے ہیں کہ خیبرپختونخوا حکومت بانی چیئرمین کی سیاسی سوچ اور رہنمائی کے تحت چل رہی ہے، تاہم موجودہ حالات میں انہیں اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات تک کی اجازت نہیں دی جا رہی، باوجود اس کے کہ عدالتوں کے واضح احکامات موجود ہیں۔

علی امین گنڈاپور کے امن و امان سے متعلق اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے فراز مغل نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا میں قیام امن کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، جن میں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مقامی سطح پر قبائلی جرگوں کا آغاز بھی شامل ہے۔ ترجمان کے مطابق گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ منعقد ہوا، جس کے بعد ایک گرینڈ قبائلی مشاورتی جرگے کی تشکیل بھی عمل میں لائی جائے گی تاکہ دیرپا امن قائم کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ ایک دن قبل عمران خان کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا میں امن قائم نہیں کر سکتے تو انہیں فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق، عمران خان نے گورننس کے مسائل کو جواز بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر گنڈاپور کارکردگی دکھانے سے قاصر ہیں تو کسی اور کو یہ موقع دیا جانا چاہیے۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں حالیہ مہینوں کے دوران امن و امان کی صورتحال شدید چیلنجز سے دوچار رہی ہے، خاص طور پر قبائلی اضلاع میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان حالات میں عمران خان کا یہ بیان اور حکومت کا ردعمل سیاسی منظرنامے پر نئی بحث کو جنم دے رہا ہے۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter