اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو افغانستان کے ساتھ کھلی جنگ ہوگی: وزیرِ دفاع خواجہ آصف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیالکوٹ: وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملات طے نہیں پاتے تو پاکستان اور افغانستان کے درمیان کھلی جنگ ناگزیر ہو جائے گی۔

میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری افواج اور پولیس اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہی ہیں، قوم آج چین سے سوتی ہے کیونکہ اس کے محافظ جاگ رہے ہیں۔

latest urdu news

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 40 سال تک افغانوں کی میزبانی کی، دوحہ میں جن طالبان رہنماؤں سے آج بات کی جا رہی ہے وہ سب پاکستان میں جوان ہوئے، لیکن افسوس کہ اتنی مہمان نوازی کے باوجود افغانستان کا رویہ دشمنی پر مبنی ہے۔

خواجہ آصف نے الزام عائد کیا کہ افغانستان ہمارے خلاف بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین نے پاکستان میں روزگار اور کاروبار پر قبضہ کر رکھا ہے، تاہم ہمارا مقصد ہمسایہ ملک کے ساتھ اخوت اور امن کے ساتھ رہنا ہے۔

افغان طالبان کے ساتھ بات کی ہے، ٹی ٹی پی سے کوئی بات نہیں ہوگی: خواجہ آصف

وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں کوئی بڑا واقعہ رونما نہیں ہوا، لیکن اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو پھر پاکستان کی جانب سے سخت ردعمل اور ممکنہ جنگ سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

خیال رہے کہ اس وقت پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ترکیہ کے شہر استنبول میں جاری ہے، جس میں دوحہ مذاکرات میں طے پانے والے نکات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان پہلے دور میں سیزفائر اور سرحدی احترام پر اتفاق کیا گیا تھا، تاہم زمینی صورتحال میں کشیدگی بدستور برقرار ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter