وفاقی وزیر حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بارے میں گفتگو نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ خود بھی اُن کے دور سے فائدہ حاصل کر چکے ہیں۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں حنیف عباسی نے کہا کہ جو شخص اپنے لیے حاصل کیے گئے فائدے بھول جائے، وہ آج کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں بھی کل کو یہی بیانیہ اختیار کر سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی خواجہ آصف سے ذاتی بول چال نہیں، اور نہ ہی وہ اس طرح کے تعلقات رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے پاس بے شمار حکومتی ذمہ داریاں ہیں، اس لیے وہ سیاسی رہنماؤں کے درمیان صلح صفائی کے لیے وقت نہیں نکال سکتے۔ اسحاق ڈار سے اپنے قریبی تعلق کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ انہیں "پیر صاحب” کہتے ہیں لیکن ڈار صاحب نے کبھی یہ نہیں کہا کہ وہ خواجہ آصف کے خلاف بیان دیں۔
فیض حمید سے متعلق سوال پر حنیف عباسی نے کہا کہ جب وہ طاقت میں تھے تو سمجھتے تھے کہ انہیں کوئی نہیں دیکھ رہا، مگر ان کی ریکارڈنگ ہو رہی تھی اور سب کچھ سامنے آچکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دشمن اگر کسی ادارے کی تقسیم کا خواب دیکھے اور اندر سے کوئی اسے عملی شکل دینے کی کوشش کرے تو اس کا انجام پکڑے جانے پر ہی ہوتا ہے۔
