انتظامیہ کی اپیل: بھارت مذہبی رسومات پر سیاست نہ کرے
شکر گڑھ، گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور کی انتظامیہ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری گزشتہ 9 دنوں سے بند ہے، جس کے باعث بھارتی سکھ یاتری پاکستان نہیں آ پا رہے۔
سردار گوبند سنگھ کی اپیل: سکھ یاتریوں کو آنے کی اجازت دی جائے
ہیڈ گرنتھی گوردوارہ دربار صاحب، سردار گوبند سنگھ نے بھارتی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنے سکھ بھائیوں کا شدت سے منتظر ہے، وزیر اعظم نریندر مودی یاتریوں کو کرتارپور آنے کی اجازت دیں۔
انہوں نے زور دیا کہ مذہب کو سیاست سے علیحدہ رکھا جائے کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ حتیٰ کہ عالمی جنگوں کے دوران بھی مذہبی مقامات کی یاترا پر پابندی نہیں لگائی گئی تھی۔
مقامی یاتریوں کا مؤقف: درشن کا حق سلب نہ کیا جائے
دربار صاحب کے مقامی یاتریوں نے بھی بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ کرتارپور راہداری کو فوری طور پر کھولا جائے تاکہ بھارتی سکھ زائرین کو اپنے مقدس مقام کے درشن کا حق حاصل ہو سکے۔
پس منظر: بھارتی جارحیت پر پاکستان کا مؤثر ردعمل
یاد رہے کہ 10 مئی کو بھارت کی جانب سے کی گئی فضائی جارحیت کے ردعمل میں پاکستان نے فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 5 جنگی طیارے، جن میں 3 رافیل طیارے بھی شامل تھے، تباہ کیے اور متعدد ائیر بیسز کو نشانہ بنایا تھا۔
یاد رہے کہ کرتارپور ایک مقدس مقام ہے جو پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، یہ جگہ سکھ مذہب کے بانی بابا گُرو نانک دیو جی سے منسوب ہے، یہاں وہ اپنی زندگی کے آخری 18 سال مقیم رہے اور یہیں ان کا انتقال ہوا، کرتارپور میں موجود "گوردوارہ دربار صاحب” کو سکھ مذہب کا دوسرا مقدس ترین مقام مانا جاتا ہے، پہلا مقام ننکانہ صاحب ہے جہاں گُرو نانک پیدا ہوئے۔