کراچی: شہر قائد میں ایک انتہائی خوفناک اور شرمناک جنسی اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے، جس میں گرفتار ملزم شبیر احمد تنولی نے ابتدائی تفتیش کے دوران 100 سے زائد بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔
پولیس نے ملزم کے پاس سے ویڈیوز اور تصاویر پر مشتمل مواد بھی برآمد کیا ہے۔
تفتیشی رپورٹ کے مطابق، ملزم شبیر احمد تنولی 2011 میں ایبٹ آباد سے کراچی آیا تھا اور 2016 سے قیوم آباد کے علاقے میں شربت کا ٹھیلا لگا رہا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم 2016 سے 5 سے 12 سال کی عمر کے بچوں اور بچیوں کو پیسوں کا لالچ دے کر اپنے گھر لے جاتا تھا اور انہیں زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔
16 سالہ لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی، ویڈیو وائرل، مقدمہ درج
ایس ایچ او ڈیفنس غلام نبی آفریدی کے مطابق، ملزم کے موبائل فون اور یو ایس بی میں متاثرہ بچوں کی متعدد نازیبا ویڈیوز اور تصاویر موجود ہیں۔ اس کے علاوہ، ملزم ایک ڈائری بھی لکھتا تھا جس میں 70 سے 75 بچوں کے ناموں کی فہرست اور ان کی پروفائل بھی موجود تھیں۔ پولیس اس بات کی تفتیش کر رہی ہے کہ ملزم ان تصاویر اور ویڈیوز کا کیا کرتا تھا۔
یہ واقعہ کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل قرار دیا جا رہا ہے، جس نے پورے شہر کو صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔