نیشنل آئل ریفائنری کی پائپ لائن سے تیل چوری کرنے کی ایک بڑی کوشش کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ناکام بنا دیا۔ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا، جو منظم انداز میں تیل چوری کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
ایس آئی یو کے مطابق ملزمان پنجاب جانے والی آئل پائپ لائن تک پہنچنے کے لیے تقریباً 140 میٹر طویل سرنگ کھود چکے تھے۔ یہ سرنگ ایک گودام کے اندر بنائی گئی تھی، جہاں سے خفیہ طور پر پائپ لائن تک رسائی حاصل کی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان طویل عرصے سے اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث تھے۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نے تیل چوری کے لیے جدید آلات اور منصوبہ بندی کا استعمال کیا۔ اگر یہ کوشش کامیاب ہو جاتی تو قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچ سکتا تھا اور پائپ لائن کو نقصان کے باعث کسی بڑے حادثے کا بھی خدشہ موجود تھا۔
اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اس نیٹ ورک سے وابستہ دیگر افراد کا سراغ لگایا جا سکے۔ حکام کو شبہ ہے کہ اس کارروائی میں مزید سہولت کار بھی شامل ہو سکتے ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایس آئی یو کے مطابق تیل اور گیس کی پائپ لائنز قومی اثاثہ ہیں اور ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ناقابلِ برداشت جرم ہے۔ ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر انہیں مشکوک سرگرمی نظر آئے تو فوری طور پر متعلقہ اداروں کو اطلاع دیں تاکہ قیمتی قومی وسائل کو محفوظ بنایا جا سکے۔
