کراچی میں 26 زلزلے: لانڈھی فالٹ لائن دہائیوں بعد متحرک

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران زمین مسلسل لرزتی رہی، جہاں 2 جون کی شام سے 4 جون کی دوپہر تک مجموعی طور پر 26 زلزلے ریکارڈ کیے گئے۔ محکمہ موسمیات اور زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلوں کی شدت 2.8 سے 3.6 کے درمیان رہی، جو اگرچہ معمولی نوعیت کے تھے، تاہم ان کی تعداد اور تسلسل نے شہریوں کو خوفزدہ کر دیا۔

latest urdu news

زلزلوں کی یہ غیر معمولی لہر لانڈھی کے زیرِ زمین فالٹ لائن کے اچانک متحرک ہونے کا نتیجہ بتائی جا رہی ہے، جو ماہرین کے مطابق کئی دہائیوں کے بعد دوبارہ سرگرم ہوئی ہے۔ تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ فالٹ لائن اب بتدریج معمول پر آ رہی ہے، جس کے باعث آئندہ ایک ہفتے تک ہلکے درجے کے جھٹکے محسوس ہونے کا امکان موجود ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ زیادہ تر زلزلے زمین کی سطح سے 5 سے 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آئے، جس کی وجہ سے ان کے جھٹکے کراچی کے مختلف علاقوں میں واضح طور پر محسوس کیے گئے۔ سب سے زیادہ سرگرمی ڈی ایچ اے سٹی، ملیر، گلزار ہجری اور قائد آباد کے اطراف ریکارڈ کی گئی۔

اب تک ریکارڈ ہونے والا سب سے شدید زلزلہ 4 جون کی صبح 1 بج کر 36 منٹ پر محسوس کیا گیا، جس کی شدت 3.6 اور مرکز شہر کے شمال مشرق میں 15 کلومیٹر دور بتایا گیا ہے۔

زلزلہ پیما ماہرین کا کہنا ہے کہ فالٹ لائن کے نزدیک موجود آبادیوں، خاص طور پر پرانی یا غیر معیاری تعمیرات کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہوں اور عمارتوں کی مضبوطی کا جائزہ لیں، کیونکہ کراچی جیسے زون میں کم از کم 6 شدت تک کے زلزلے کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔

محکمہ موسمیات اور دیگر متعلقہ اداروں نے صورتحال پر مسلسل نظر رکھنے کا عندیہ دیا ہے اور عوام کو غیر ضروری خوف سے بچنے اور مستند ذرائع سے ہی معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter