پشاور: جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) خیبرپختونخوا کے ترجمان عبدالجلیل جان نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں "فارم 47 کا وزیر اعلیٰ” قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ علی امین جعلی مینڈیٹ پر اقتدار میں ہیں اور خود یہ اعتراف لاہور کے دورے کے دوران کر چکے ہیں۔
عبدالجلیل جان نے کہا کہ باجوڑ جیسے حساس علاقے میں وزیر اعلیٰ کی غیر موجودگی اور لاہور میں ان کی سیر و تفریح انتہائی شرمناک ہے، جبکہ خیبرپختونخوا میں بدامنی اپنے عروج پر ہے۔ ترجمان نے الزام عائد کیا کہ صوبائی حکومت کرپشن میں مکمل طور پر ڈوب چکی ہے اور عوامی وسائل کو لاہور کے غیر ضروری دوروں پر ضائع کیا جا رہا ہے، جس کا جلد حساب لیا جائے گا۔
انہوں نے علی امین گنڈا پور کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو چیلنج دیے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شوکت یوسفزئی کا اعتراف خود وزیر اعلیٰ کے جعلی مینڈیٹ کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی سچ پر مبنی گفتگو نے پی ٹی آئی کی "ڈرامہ بازی” کو بے نقاب کر دیا ہے۔
مولانا کے پی کی بجائے اپنے اندر تبدیلی لے آئیں تو بہت اچھا ہوگا، علی امین گنڈاپور
عبدالجلیل جان نے مزید کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ واقعی خیبرپختونخوا کے خیرخواہ ہیں تو بڑھکیں مارنے کے بجائے صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے پر توجہ دیں، کیونکہ روزانہ لاشیں گر رہی ہیں اور وہ لاہور میں بیٹھ کر تفریح کر رہے ہیں۔ ترجمان کا دعویٰ تھا کہ علی امین گنڈا پور درحقیقت خود ہی اپنی پارٹی، پی ٹی آئی، کو ختم کرنے کا فریضہ بہ خوبی انجام دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں حالیہ دنوں کے دوران امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر مختلف سیاسی جماعتیں حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں، جبکہ وزیر اعلیٰ کے بیانات اور صوبے سے باہر کی سرگرمیوں کو حزب اختلاف غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ قرار دے رہی ہے۔