جعفر ایکسپریس پر ایک بار پھر حملہ، ٹرین دوزان اسٹیشن پر روک دی گئی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پیر کی صبح ایک بار پھر حملے کی زد میں آگئی۔

latest urdu news

ریلوے حکام کے مطابق کولپور کے قریب ریلوے ٹریک کی کلیئرنس کے لیے بھیجے گئے پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی، جس کے باعث ٹرین کو احتیاطاً دوزان ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا۔ واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

لیویز ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ دوزان کے قریب واقع ٹنل نمبر 16 کے نزدیک کی گئی، جہاں انجن پر پانچ گولیاں لگیں۔ خوش قسمتی سے انجن کا ڈرائیور اور دیگر عملہ محفوظ رہا۔ حملے کے بعد انجن کو بحفاظت دوزان اسٹیشن منتقل کر دیا گیا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ریلوے انتظامیہ کے مطابق جعفر ایکسپریس کی روانگی سے قبل حفاظتی اقدامات کے تحت ایک پائلٹ انجن کو ٹریک چیکنگ کے لیے کوئٹہ سے سبی تک بھیجا جاتا ہے، تاکہ کسی بھی ممکنہ تخریب کاری سے بچا جا سکے۔

ادھر بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کی پشت پناہی سے کام کرنے والی دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ واضح رہے کہ جعفر ایکسپریس اس سے قبل بھی کئی بار دہشت گردی کا نشانہ بن چکی ہے۔

11 مارچ 2025 کو اسی ٹرین پر ہونے والے حملے میں 26 مسافر شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے، جن میں آرمی، ایف سی اہلکار، ریلوے ملازمین اور عام شہری شامل تھے۔ بعد ازاں جون 2025 میں بھی سندھ کے ضلع جیکب آباد میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں جعفر ایکسپریس کی چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئی تھیں، تاہم اس وقت تمام مسافر محفوظ رہے تھے۔

تازہ واقعے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے بلوچستان اور دیگر حساس ریلوے راستوں پر نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter