لاہور، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے عمران خان اور ان کے خاندان پر طنز کرتے ہوئے ایسا جملہ کہہ دیا جو سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گیا۔ اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ’’اسرائیل نے اپنے قاسم اور سلمان نامی دو میزائل لانچ کر دیے ہیں‘‘—جو پہلے نیتن یاہو کی طرح "ری فیولنگ” کے لیے امریکہ جائیں گے اور پھر اصل ہدف یعنی پاکستان کا رخ کریں گے۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں سوال اٹھایا کہ ’’تیسرا میزائل لندن میں کیوں روک لیا گیا ہے؟‘‘—یہ جملہ مبینہ طور پر نواز شریف کی وطن واپسی اور مریم نواز کے متحرک کردار کے پس منظر میں پی ٹی آئی کے سیاسی بیانیے پر تنقید سمجھا جا رہا ہے۔
عظمیٰ بخاری کا یہ بیان ایک طرف تحریک انصاف کے غیرملکی روابط اور دوسرے طرف ان کے بیٹوں کی غیر موجودگی کو نشانہ بناتا ہے، وہیں سیاسی مخالفین کو "باہر سے چلنے والے ہتھیار” قرار دے کر مسلم لیگ (ن) کی پوزیشن کو تقویت دیتا ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق یہ بیان نہ صرف طنز پر مبنی ہے بلکہ سیاسی علامتوں سے بھرپور بھی ہے، جس کے ذریعے پی ٹی آئی قیادت پر بیرونی اثر و رسوخ کا الزام لگایا جا رہا ہے،’ری فیولنگ‘‘ کا ذکر، امریکہ کا حوالہ، اور اسرائیل کے ساتھ تشبیہات واضح طور پر ایک سیاسی بیانیے کو ترتیب دینے کی کوشش ہیں۔
یاد رہے کہ عظمیٰ بخاری اکثر پی ٹی آئی پر سخت بیانات دینے کے حوالے سے معروف ہیں اور ان کا اندازِ گفتگو طنز و استعارے سے بھرپور ہوتا ہے، جسے پارٹی بیانیے کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ ان کا یہ بیان بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے۔