اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق جہانگیری کا ڈگری کیس میں چیف جسٹس کے بینچ پر اعتراض

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری نے اپنی ڈگری سے متعلق تنازعہ کے کیس میں چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس کو دوسرے بینچ کے سپرد کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

latest urdu news

دوران سماعت، جسٹس طارق جہانگیری اور اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ معزز جج صاحب آئے ہوئے ہیں، مجھے صرف جہانگیری صاحب کو سننا ہے۔ اس پر جسٹس طارق جہانگیری نے کہا کہ انہیں کیس کا نوٹس جمعرات کو ملا ہے اور نوٹس کے ساتھ پٹیشن کی کاپی فراہم نہیں کی گئی، جبکہ یہ کیس تیس چالیس سال پرانا ہے۔ انہوں نے عدالتی کارروائی کے لیے مزید وقت کی درخواست کی۔

جسٹس طارق جہانگیری نے چیف جسٹس کے بینچ میں بیٹھنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ مفادات کا ٹکراؤ ہے اور آپ اس کیس میں میرے خلاف نہیں بیٹھ سکتے۔ انہوں نے عدالت سے کہا کہ قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر حلفاً کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے اور یونیورسٹی نے کبھی یہ نہیں کہا کہ ڈگری جعلی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کووارنٹو کی رٹ کبھی بھی ڈویژن بینچ نہیں سنتا، سنگل بینچ سنتا ہے، اور عدالتی کام سے روکنا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ چیف جسٹس نے جواب دیا کہ انصاف آپ کو ویسے ہی ملے گا جیسے کسی اور کو ملتا ہے اور عدالت کے ریکارڈ کے مطابق نوٹس مناسب طریقے سے جاری کیا گیا۔

جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کراچی یونیورسٹی کے رجسٹرار کو کیس کا ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے طلب کر لیا اور جسٹس طارق جہانگیری کو پٹیشن اور تمام متعلقہ دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ کیس کی سماعت جمعرات ۱۸ دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

یہ پیش رفت اس تنازعے کو مزید شفاف بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جس میں عدالتی عمل اور ججز کے مفادات کے ٹکراؤ کے معاملے پر قانونی وضاحت طلب کی گئی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter