اسلام آباد میں سائبر فراڈ کے خلاف بڑی کارروائی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے مالی فراڈ کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے کھنہ پل اسلام آباد سے آٹھ رکنی منظم گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمان پر جعلی شناخت استعمال کر کے شہریوں سے رقم ہتھیانے کے الزامات ہیں۔

latest urdu news

کارروائی کی تفصیلات

ترجمان این سی سی آئی اے کے مطابق گرفتار گروہ بیرونِ ملک، خصوصاً برطانیہ میں مقیم رشتہ دار یا دوست بن کر شہریوں سے رابطہ کرتا تھا۔ ملزمان میڈیکل ایمرجنسی کا بہانہ بنا کر لوگوں کو فوری طور پر رقم بھیجنے پر آمادہ کرتے تھے۔

جعلی شناخت اور رقم کی منتقلی

تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان نے جعلی شناخت کے ذریعے ایک شہری سے پندرہ لاکھ روپے حاصل کیے۔ یہ رقم براہِ راست مرکزی ملزم کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، جس سے فراڈ کے منظم طریقۂ واردات کی تصدیق ہوتی ہے۔

گرفتار ملزمان اور قانونی کارروائی

گرفتار ملزمان میں محمد سلمان، محسن جمیل، نزاکت علی، مہتاب علی، محمد شاہ نواز، ناصر علی، عابد حسین اور فہد جبار شامل ہیں۔ تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ان پر پیکا ایکٹ سمیت مختلف دفعات کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔

این سی سی آئی اے کے تمام پرانے افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا

بینک اکاؤنٹس کے غلط استعمال کا انکشاف

ذرائع کے مطابق ملزمان سادہ لوح افراد کے نام پر بینک اکاؤنٹس کھلواتے تھے۔ بعد ازاں وہ چیک بکس اپنے پاس رکھ کر ان اکاؤنٹس کو فراڈ کی رقم منتقل کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ ملزمان کا تعلق بہاولپور اور یزمان سے بتایا گیا ہے۔

گرفتاری کا پس منظر

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان بہاولپور اور قریبی علاقوں میں کھلوائے گئے اکاؤنٹس سے رقم نکلوانے کے لیے اسلام آباد آتے تھے۔ اسی دوران این سی سی آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا۔ حکام کے مطابق مزید تفتیش جاری ہے اور مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter