نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایس سی او اجلاس کے موقع پر چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، چینی صدر نے تنظیم کے تحت علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دیا
بیجنگ: پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے ہمراہ چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر شی جن پنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت علاقائی تعاون اور استحکام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
چینی صدر نے تمام شریک وزرائے خارجہ اور وفود کے سربراہان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایس سی او ایک مؤثر اور متحرک تنظیم ہے، جو یوریشیائی خطے میں سیکیورٹی، اقتصادی ترقی اور رکن ممالک کے مابین اعتماد سازی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی حالات کے پیش نظر دنیا کو باہمی تعاون اور اجتماعی ترقی کے ایجنڈے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کی جانب سے نیک خواہشات اور تعاون کے عزم کا پیغام پہنچایا، اور علاقائی ترقی، انسدادِ دہشت گردی اور اقتصادی اشتراک میں پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی۔ اس وقت اسحاق ڈار چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ کی بیجنگ آمد پر بیجنگ ایئرپورٹ پر چینی وزارتِ خارجہ کی ایشیائی امور کی نمائندہ مس یو ہونگ، چین میں پاکستان کے سفیر خلیل الرحمٰن ہاشمی اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا پُرجوش استقبال کیا۔
یاد رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم 2001 میں قائم ہوئی تھی۔ اس کے موجودہ رکن ممالک میں چین، روس، پاکستان، بھارت، ایران، قازقستان، کرغزستان، ازبکستان، تاجکستان اور بیلاروس شامل ہیں۔ تنظیم کا "ریجنل اینٹی ٹیررازم اسٹرکچر” (RATS) خطے میں انسدادِ دہشت گردی کے لیے ایک اہم ادارہ تصور کیا جاتا ہے، جو رکن ممالک کے مابین سیکیورٹی تعاون کو مضبوط بناتا ہے۔