ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ وہ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں اور اپنے دورے کا آغاز لاہور سے کیا ہے۔
لاہور آمد پر ایرانی صدر نے مزارِ اقبال پر حاضری دی، جہاں انہوں نے مفکرِ پاکستان کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ لاہور میں مختصر قیام کے بعد وہ اسلام آباد روانہ ہوں گے، جہاں ان کی اعلیٰ سطحی ملاقاتیں متوقع ہیں۔
پاکستان روانگی سے قبل ایرانی صدر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان کا یہ دورہ سرحدی سلامتی اور علاقائی امن کے فروغ کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی منڈیاں اور باہمی رابطے دو طرفہ تعاون کو وسعت دے سکتے ہیں۔
مسعود پزشکیان نے چین کے ون بیلٹ ون روڈ (OBOR) منصوبے میں فعال شرکت کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس راہداری کے ذریعے یورپ سے جڑنے کے مواقع تلاش کر رہا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاک ایران دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک لے جایا جا سکتا ہے۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ "پاک ایران اسلامی اتحاد کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔”