حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارت فالس فلیگ کارروائیوں کے پردے میں خطے کو ایٹمی جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ فاشسٹ آر ایس ایس نظریے پر قائم بھارتی حکومت کے جارحانہ ارادوں کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے خودساختہ پہلگام واقعے کو جواز بنا کر کشمیریوں کی منظم نسل کشی کا آغاز کر رکھا ہے، جبکہ مقبوضہ کشمیر میں ان خواتین کو زبردستی واپس بھیجا جا رہا ہے جنہوں نے پاکستان یا آزاد کشمیر میں شادیاں کی تھیں۔
مشعال ملک نے کہا کہ معصوم بچوں کو ان کی ماؤں سے الگ کیا جا رہا ہے، جو انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے، پاکستان اور آزاد کشمیر کی سرحدیں اور ایل او سی، بھارتی افواج کی بلا اشتعال گولہ باری کی زد میں ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت پہلے بھی فالس فلیگ واقعات کی بنیاد پر پاکستان کے خلاف پراکسی جنگیں چلا چکا ہے، اب وقت آ چکا ہے کہ پاکستان شملہ معاہدے کو ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کرے، کیونکہ نصف صدی گزرنے کے باوجود اس معاہدے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔
مشعال ملک نے اقوام متحدہ سے دوبارہ رجوع کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دوطرفہ سفارتکاری کے اصولوں کو پامال کر چکا ہے، اور اپنے یکطرفہ اقدامات سے مسئلہ کشمیر کو مزید بگاڑ رہا ہے، عالمی طاقتوں کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔