بھارت نے دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کر دیا، پاکستان میں فلڈ الرٹ جاری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارت نے پاکستان کو دریائے ستلج میں اونچے درجے کے ممکنہ سیلاب کے حوالے سے آگاہ کر دیا ہے، جس کے بعد وزارت آبی وسائل نے فوری طور پر فلڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ یہ اطلاع بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے پاکستان کو موصول ہوئی ہے۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، بھارتی ہائی کمیشن نے ایک مراسلے کے ذریعے پاکستان کو آگاہ کیا ہے کہ دریائے ستلج کے ہریکے زیریں اور فیروز پور زیریں کے مقامات پر اونچے درجے کے سیلابی ریلے کی اطلاع ہے، جس کا اثر ممکنہ طور پر پاکستان کے دریا ئی نظام اور قریبی علاقوں پر بھی پڑ سکتا ہے۔

latest urdu news

بھارتی مراسلے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دریائے توی میں مقبوضہ جموں کے مقام پر بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، جہاں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس تناظر میں پاکستانی حکام کو الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب، پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے صوبے میں 5 ستمبر تک مسلسل بارشوں کی پیش گوئی جاری کی ہے۔ محکمۂ موسمیات کی اس وارننگ کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سیلابی صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جو دریائے ستلج سے متصل یا نشیبی ہیں۔

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال، 5 ستمبر تک راوی، ستلج اور چناب میں شدید خطرہ

پی ڈی ایم اے نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ، ریسکیو اداروں اور فلڈ کنٹرول مراکز کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ دریا کے کناروں سے دور رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں متعلقہ حکام سے فوری رابطہ کریں۔

ماہرین کے مطابق، دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کی صورت میں پاکستان کے جنوبی پنجاب، بہاولنگر، پاکپتن، قصور اور اوکاڑہ جیسے اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، جہاں پہلے ہی نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔

فلڈ وارننگ کے بعد ضلعی انتظامیہ اور مقامی ادارے ممکنہ متاثرہ علاقوں میں حفاظتی اقدامات اور انخلاء کے منصوبے ترتیب دینے میں مصروف ہو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، عارضی ریلیف کیمپس قائم کرنے کی تیاری بھی شروع کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورت حال میں متاثرہ افراد کو فوری پناہ دی جا سکے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter