اسلام آباد، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے واضح کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے بیٹوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جا رہی اور نہ ہی حکومت انہیں گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کا نائیکوپ (NICOP) گم ہو گیا ہے تو نیا جاری کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں، اور اگر وہ ویزہ حاصل کرنا چاہیں تو حکومت اس میں بھی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔
طلال چودھری نے کہا کہ ہمیں ان بچوں سے کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوتا، وہ پاکستان آئیں یا نہ آئیں، یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے، حکومت انہیں کسی انتقامی جذبے کا نشانہ نہیں بنائے گی۔ انہوں نے یہ بات اس تناظر میں کہی جب رپورٹس سامنے آئیں کہ عمران خان کے بیٹے اپنے والد کی رہائی کے لیے عالمی سطح پر سرگرم ہیں۔
اس حوالے سے ایک سوال پر طنزیہ انداز اپناتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ "والد تو ہمیشہ امریکی غلامی سے آزادی کی بات کرتے تھے اور اب ان کے بچے کہتے ہیں کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد سے والد کو آزادی دلائیں گے۔ یہ رویہ سیاسی تضاد اور منافقت کو ظاہر کرتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے تمام اقدامات آئین اور قانون کے مطابق کر رہی ہے اور کسی بھی غیر متعلقہ فرد یا خاندان کو بلاوجہ نشانہ بنانے کا نہ کوئی مقصد ہے اور نہ ضرورت۔
یاد رہے کہ عمران خان کے بیٹوں کی جانب سے حالیہ دنوں میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپنے والد کی رہائی کے لیے مدد طلب کرنے کی اطلاعات میڈیا پر گردش کر رہی تھیں، جن پر سیاسی حلقوں اور حکومتی نمائندوں نے سخت تنقید کی۔ طلال چودھری کے اس بیان کو اسی تناظر میں حکومت کی واضح پوزیشن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔