صوابی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی ایک گھنٹے میں ممکن ہے، لیکن وہ کسی صورت ڈیل نہیں کریں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 5 اگست کو شروع ہونے والی تحریک انصاف کی احتجاجی مہم مکمل طور پر آئینی، قانونی اور پرامن ہوگی، اور اس کے لیے تمام تیاریاں
مکمل کر لی گئی ہیں۔ اسد قیصر نے واضح کیا کہ 5 اگست وہ دن ہے جب عمران خان کو گرفتار کیا گیا تھا، اور اسی دن کو یومِ سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ عمران خان کے تمام مقدمات کا ٹرائل میرٹ پر کیا جائے، جبکہ شبلی فراز، زرتاج گل اور دیگر رہنماؤں کو جو سزائیں سنائی گئی ہیں، وہ حقائق کے منافی اور غلط ہیں۔ سابق اسپیکر نے بانی چیئرمین کے مبینہ بیان کے بارے میں کہا کہ وزیراعلیٰ کے استعفیٰ سے متعلق بیان کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی دنیا سے تجارت چاہتی ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ پاکستان کے وسائل کسی دوسرے کو نہ دیے جائیں۔
ان کا مطالبہ تھا کہ افغانستان کے ساتھ تجارتی راستے کھولے جائیں تاکہ معیشت کو استحکام دیا جا سکے۔ اسد قیصر نے حکومت پر عدالتی نظام کو دباؤ میں رکھنے کا الزام دہراتے ہوئے کہا کہ انصاف صرف تب ہوگا جب فیصلے آزادانہ اور میرٹ پر کیے جائیں گے۔
5 اگست 2023 کو عمران خان کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی نے اس دن کو یومِ سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ عمران خان کی رہائی اور عدالتی فیصلوں پر پی ٹی آئی مسلسل سوالات اٹھاتی آ رہی ہے، جب کہ حکومت اور عدلیہ پر دباؤ کے الزامات بھی پارٹی کے بیانیے کا حصہ ہیں۔