عمران خان کی 10 محرم کے بعد تحریک چلانے کی ہدایت، جیل میں قید تنہائی کی شکایت

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کی ہدایت: 10 محرم کے بعد حکومت مخالف تحریک شروع کی جائے، علیمہ خان کا الزام، جیل میں حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔

راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے پارٹی قیادت کو حکومت کے خلاف 10 محرم کے بعد ملک گیر تحریک شروع کرنے کی واضح ہدایت دے دی ہے۔ اڈیالہ جیل کے قریب اپنی بہنوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، اور انہیں طویل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔

latest urdu news

علیمہ خان کے مطابق بانی تحریک انصاف نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی نظام میں ووٹ کی کوئی حیثیت نہیں رہی، عدلیہ کو حکومتی محکمہ بنا دیا گیا ہے، اور میڈیا کو مکمل طور پر خاموش کرا دیا گیا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر عوام کی آواز بند کرنی ہے تو بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کر دیا جائے، کیونکہ اس وقت ملک میں جمہوریت کے بجائے غلامی کا نظام مسلط ہو چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کو باضابطہ ہدایت دے دی گئی ہے کہ 10 محرم کے بعد حکومت مخالف تحریک کا آغاز کیا جائے۔ بانی نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ جن اراکین پر پابندیاں عائد ہیں، وہ اسمبلی سے باہر متوازی اجلاس منعقد کریں۔

عمران خان کی قانونی ٹیم سے متعلق بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ علیمہ خان کے مطابق وکیل ظہیر عباس کو محض ڈیڑھ منٹ، جبکہ دیگر وکلا کو ملاقات کی اجازت ہی نہیں دی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان کو مائنس کرنے کی شعوری کوششیں کی جا رہی ہیں، اور انہیں نہ کتابیں دی جا رہی ہیں، نہ آرام کا موقع۔ صرف دو گھنٹے کے لیے انہیں سیل سے باہر آنے دیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ عمران خان اس وقت مختلف مقدمات میں قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، اور گزشتہ کئی مہینوں سے ان کی جماعت سیاسی دباؤ اور عدالتی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ موجودہ صورتحال میں 10 محرم کے بعد تحریک چلانے کا اعلان ایک اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے، جو ملک کی سیاسی فضا کو مزید متحرک کر سکتا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter