پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان اس وقت گہرے ذہنی دباؤ اور مایوسی کا شکار ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً متنازع اور غیر سنجیدہ بیانات دے کر اپنے حامیوں کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کرتے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حالیہ ضمنی انتخابات میں ن لیگ نے واضح برتری حاصل کی ہے، چاہے وہ شیخوپورہ ہو یا کوئی اور حلقہ، اور ہمیں پورا یقین ہے کہ سمبڑیال کا میدان بھی مسلم لیگ (ن) ہی سر کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے عوام مریم نواز کی قیادت پر اعتماد کر رہے ہیں۔ ان کے بقول، ایسی جماعتیں جو بمشکل 400 ووٹ حاصل کر پاتی ہیں، جب وہ دھاندلی کا شور مچاتی ہیں تو وہ صرف اپنی مایوسی ظاہر کر رہی ہوتی ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص ماضی میں "ڈیل” کے طعنے دیتا تھا، آج خود کسی ممکنہ رعایت کی تلاش میں ہے۔ انہوں نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر بھی کڑی تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ وہ کرپشن کے مقدمات میں سزا یافتہ ہو چکی ہیں۔ ان کے بقول، خاتونِ اول کا عہدہ سرکاری نہیں بلکہ کرپشن کو تحفظ دینے کے لیے استعمال کیا گیا۔
آخر میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان مذہب کو سیاسی ہتھیار بنانے کی پرانی روش پر گامزن ہیں، مگر اب عوام سب کچھ سمجھ چکے ہیں۔