اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کے سلسلے میں اہم سماعت ہوئی، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت سے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کو کیس کا حتمی فیصلہ سنانے سے روکا جائے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ کیس اختتامی مراحل میں داخل ہو چکا ہے اور اس میں ملزمان کی طرف سے بریت کی درخواستیں گزشتہ سال دائر کی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے ان کے موکل کو مناسب موقع نہیں دیا، اور سوالنامے بھی بھیجے گئے ہیں جس کے جواب جلد طلب کیے جا رہے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جلد ہی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ سائفر کیس میں تو ان کے موکل کو بیان قلمبند کرانے کا موقع بھی نہیں ملا جبکہ توشہ خانہ ٹو کیس میں بھی یہی صورتحال ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے سابق جج میاں گل حسن اورنگزیب کے ضمانت کے فیصلے کا حوالہ بھی دیا، جس میں دونوں ملزمان کو ضمانت دی گئی تھی۔
توشہ خانہ ٹو کیس حتمی مراحل میں، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سوالنامے جاری
عدالت کے جج راجہ انعام امین منہاس نے کہا کہ وہ کیس کا نوٹس لیتے ہیں اور سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئندہ تاریخ بعد میں مقرر کریں گے۔ وکیل کی درخواست پر عدالت نے ٹرائل کورٹ کو فیصلہ سنانے سے روکنے کی استدعا کو سنجیدگی سے لیا۔
یہ درخواست عمران خان کی قانونی ٹیم کے لیے ایک اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے کیونکہ اس سے ٹرائل کورٹ میں جلد بازی میں فیصلہ سنائے جانے کے امکانات کم ہو گئے ہیں اور موکلین کو مناسب دفاع کا موقع مل سکتا ہے۔
