مسلسل احتجاج جاری رہا تو عمران خان کی دوسری جیل منتقلی پر غور ہوسکتا ہے، رانا ثناءاللّٰہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراعظم کے مشیر رانا ثناءاللّٰہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے کارکن اڈیالہ جیل کے قریب مسلسل احتجاج جاری رکھتے ہیں تو حکومت انہیں کسی اور جیل منتقل کرنے پر غور کر سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بات ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

latest urdu news

رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ماضی میں پی ٹی آئی سے مذاکرات کی کوشش کی گئی، مگر بانی پی ٹی آئی کے بیانات اور 9 مئی کے واقعات سے متعلق رویّے نے ڈیڈ لاک پیدا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی بطور جماعت اور عمران خان ذاتی طور پر 9 مئی کے واقعات اور اپنے بیانات سے لاتعلقی اختیار کر کے معذرت کریں تو بات چیت کے لیے کوئی راستہ نکل سکتا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے حالیہ بیانات ریاستی اداروں کے خلاف ہیں، جو عوام اور سیاسی ماحول دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اداروں کے خلاف مسلسل بیانات اور تنقید کو لوگ قبول نہیں کرتے، جبکہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی تقاریر اور بیانات میں پروپیگنڈے کے ذریعے بھارت کے مؤقف کو تقویت دی۔

عمران خان کی اڈیالہ منتقلی کا امکان مسترد، حکومتی مؤقف واضح، طارق فضل چوہدری

رانا ثناءاللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی ہر منگل اور جمعرات کو اڈیالہ کے باہر احتجاج کی فضا پیدا کریں گے تو حکومت کے پاس انہیں دوسری جیل منتقل کرنے سمیت مختلف آپشنز پر غور کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی اختلافات کے باوجود بلاول بھٹو ہمیشـہ افہام و تفہیم کی بات کرتے رہے ہیں، اور یہ مؤقف بھی سامنے آ چکا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے مسائل خود گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔ رانا ثناءاللّٰہ کے مطابق موجودہ حالات میں پی ٹی آئی کی قیادت کا رویّہ کسی سنجیدہ بات چیت کے امکان کو مشکل بنا رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter