اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کا ایک مرتبہ پھر تفصیلی طبی معائنہ کیا گیا۔ پمز اسپتال کے ماہر ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم خصوصی طور پر جیل پہنچی، جہاں انہوں نے عمران خان کی صحت کا مکمل جائزہ لیا۔ معائنہ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا جس میں بلڈ پریشر، دل کی حالت، سانس، اور دیگر اہم طبی ٹیسٹ شامل تھے۔ معائنہ مکمل ہونے کے بعد ٹیم جیل حکام کو ابتدائی بریفنگ دے کر واپس روانہ ہوگئی، جبکہ مکمل رپورٹ جلد جیل انتظامیہ کے حوالے کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی صحت کے حوالے سے یہ معائنہ معمول کے مطابق بھی تھا اور ان کی جانب سے حالیہ طبی شکایات کے تناظر میں بھی کیا گیا۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جیل میں عمومی طبی سہولیات کی فراہمی جاری ہے اور کسی سنگین مسئلے کی فوری نشاندہی نہیں ہوئی، تاہم حتمی رپورٹ آنے کے بعد ہی صورتحال مکمل طور پر واضح ہوگی۔
اس سے قبل بھی عمران خان کے متعدد بار طبی معائنے کیے جا چکے ہیں۔ گزشتہ برس عدالتی حکم پر پمز اسپتال اور ان کے ذاتی معالج پر مشتمل ایک میڈیکل بورڈ نے ان کا تفصیلی چیک اپ کیا تھا، جس میں انہیں مجموعی طور پر “فٹ” قرار دیا گیا تھا۔ اس معائنے میں خون کے ٹیسٹ، دل کی جانچ اور عمومی طبی جائزہ شامل تھا۔ اسی دوران کانوں سے متعلق شکایات— جیسے گھنٹی کی آواز اور سماعت میں کمی کی بنیاد پر ماہر ENT ڈاکٹرز سے بھی ان کی جانچ کرائی گئی تھی۔
تحریک انصاف کا فیصلہ: کارکن عمران خان کی بہنوں یا وکلاء کے ہمراہ اڈیالہ جیل نہ جائیں
مزید برآں، سال 2024 اور 2025 کے دوران مختلف اوقات میں طبی جائزوں کے مطالبات عدالتوں میں بھی اٹھتے رہے، جس کے نتیجے میں بعض اوقات نئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیے گئے۔ جیل حکام کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹس کے مطابق عمران خان کو جیل کے اندر بنیادی طبی سہولیات باقاعدگی سے فراہم کی جاتی رہی ہیں، جن میں روزانہ وٹلز چیک کرنا، ہفتہ وار ڈاکٹروں کے دورے، اور جیل ہسپتال میں دستیاب آلات کا استعمال شامل ہے۔
تازہ معائنہ اس پس منظر میں اہم قرار دیا جا رہا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں عمران خان کی صحت کے بارے میں مختلف بیانات اور خدشات گردش کررہے تھے۔ طبی ماہرین کی نئی رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی ان کی موجودہ صحت سے متعلق اصل صورتِ حال واضح ہوگی۔
