اڈیالہ جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو بالآخر اپنے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے فون پر بات کرنے کی اجازت مل گئی۔
یہ رابطہ توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد ممکن ہوا، جس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی۔ عدالت نے کیس کی کارروائی 6 اگست تک ملتوی کر دی، جس کے بعد عمران خان کو بیٹوں سے ٹیلیفون پر گفتگو کی سہولت دی گئی۔
سماعت کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر نیب کے گواہ آفتاب احمد کا بیان قلمبند ہوا، جبکہ بشریٰ بی بی کے وکیل ارشد تبریز نے گواہ پر جرح مکمل کی۔ عمران خان کے وکیل قوسین مفتی آئندہ سماعت پر جرح کریں گے۔ عدالت نے دو نئے گواہان، رابعہ اور ثنا کو بھی آئندہ سماعت کے لیے طلب کر لیا ہے۔
عمران خان کی رہائی میں ٹرمپ کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، قاسم خان
واضح رہے کہ عمران خان نے جولائی 2024 میں عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ انہیں اپنے بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ اس درخواست پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے جیل حکام کو نوٹس جاری کیا تھا اور جواب طلب کیا تھا۔
بعدازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو بیٹوں سے فون پر گفتگو کی اجازت دے دی تھی، جس پر عمل درآمد اب ممکن ہوا ہے۔