بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لیے اہم خبر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملک میں بجلی کے بلوں میں آئندہ مہینوں میں کافی اضافہ ہونے کا امکان ہے، جو پہلے ہی مہنگائی کے دباؤ تلے دبی عوام کے لیے مشکلات میں مزید اضافہ کر سکتا ہے۔

حکومتِ پاکستان نے پہلے بجلی کے صارفین کو ریلیف دینے کے لیے ایک سستی بجلی پیکیج متعارف کرایا تھا، جس کے تحت صارفین کو فی یونٹ بجلی پر مختلف قسم کی چھوٹ دی جاتی رہی۔ تاہم، یہ ریلیف اب اختتامی مراحل میں داخل ہو چکا ہے اور جولائی کے آخر تک اس میں شامل زیادہ تر سہولتیں ختم ہو جائیں گی۔

latest urdu news

ذرائع کے مطابق، گزشتہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت صارفین کو 1.55 روپے فی یونٹ کی چھوٹ دی جاتی تھی، جو اس مہینے کے آخر میں ختم ہو جائے گی۔ اس سے پہلے 4.51 روپے فی یونٹ کی کمی بھی ختم ہو چکی ہے، جس میں کراچی کے صارفین کے لیے 3.61 روپے فی یونٹ کی خاص رعایت بھی شامل تھی۔

مزید برآں، دوسری سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت دی جانے والی 1.90 روپے فی یونٹ اور پیٹرولیم لیوی میں 1.71 روپے فی یونٹ کی کمی بھی جون میں ختم ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین کو دی جانے والی 90 پیسے فی یونٹ کی رعایت بھی اب ختم ہو چکی ہے۔

200 یونٹ بجلی کے بعد اضافی بل پر عوامی تشویش، سیکرٹری پاور کا اہم بیان سامنے آ گیا

اگرچہ ابھی صارفین کو بنیادی ٹیرف میں معمولی کمی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی صورت میں جزوی ریلیف حاصل ہے، لیکن حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سہولتیں بھی جلد ختم ہونے والی ہیں۔ اس کے باعث بجلی کے نرخوں میں اضافہ متوقع ہے، جو عوام کی مالی مشکلات میں اضافہ کرے گا۔

واضح رہے کہ 3 اپریل کو وزیرِ اعظم نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 7.41 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد وفاقی حکومت نے بنیادی ٹیرف میں 1.16 روپے فی یونٹ اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں 50 پیسے فی یونٹ کی کمی کی تھی۔

ماہرینِ اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگر یہ ریلیف مکمل طور پر ختم ہو جاتا ہے تو آئندہ چند مہینوں میں بجلی کے بلوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے، جس سے عام صارفین کو کافی پریشانی کا سامنا ہوگا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter