اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کی شہری انتظامیہ کے حوالے سے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی حکومت کو کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو تحلیل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ سی ڈی اے کے تمام اختیارات، اثاثے اور ذمہ داریاں فوری طور پر میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) کو منتقل کی جائیں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سی ڈی اے آرڈیننس کا مقصد وفاقی دارالحکومت کے ابتدائی قیام اور ترقیاتی کاموں کو عملی شکل دینا تھا، جو اب مکمل ہو چکا ہے۔ عدالت کے مطابق موجودہ دور میں بہتر شہری حکمرانی کے لیے مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانا ناگزیر ہے، اور سی ڈی اے جیسے ڈیولپمنٹ اداروں کا کردار اب غیر مؤثر ہو چکا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اختیارات کی تقسیم اور عوامی سہولیات کی بہتری کے لیے ضروری ہے کہ وفاقی حکومت، سی ڈی اے کی تحلیل کا عمل فوری شروع کرے تاکہ میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد ایک مؤثر اور خودمختار شہری ادارے کے طور پر کام کر سکے۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شہری سہولیات کی فراہمی، منصوبہ بندی اور بلدیاتی انتظامات جیسے امور ایک جمہوری اور مقامی ادارے کے سپرد ہونے چاہئیں، تاکہ جواب دہی اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
وفاقی حکومت کو اب اس عدالتی فیصلے کی روشنی میں سی ڈی اے کے قانونی، مالیاتی اور انتظامی معاملات ایم سی آئی کو منتقل کرنے کا عمل فوری طور پر شروع کرنا ہوگا۔