جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے یومِ تکبیر کے موقع پر ایک دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت اور عالمی طاقتوں کو دوٹوک پیغام دیا کہ اگر مودی ہماری طرف گولی چلائے گا تو ہم غوری سے جواب دیں گے۔
یہ تقریب ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی قبر پر منعقد کی گئی، جہاں حافظ نعیم نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور اس کے معماروں کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔
بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایٹمی دھماکے کیے، جس کے بعد پاکستان ایک فیصلہ کن دوراہے پر کھڑا تھا، لیکن قاضی حسین احمد کی قیادت میں جماعت اسلامی نے ملک بھر میں ایٹمی دھماکوں کے حق میں ایک بھرپور تحریک چلائی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام صرف دفاعی ڈھال نہیں، بلکہ قومی خودداری، بقا اور سربلندی کی علامت ہے،ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم نے ملک کو ناقابلِ تسخیر قوت بنایا اور پوری قوم نے معیشت کی قربانی دے کر یہ تاریخی فیصلہ ممکن بنایا، حافظ نعیم نے کہا۔
انہوں نے یومِ تکبیر کے حکومتی اشتہارات پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنی بھتیجی اور رشتہ داروں کی تصاویر تو شائع کرائیں، مگر اُس شخصیت کو نظر انداز کر دیا جس نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا ڈاکٹر عبدالقدیر خان جو انتہائی افسوسناک ہے۔
بھارت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ بھارتی حکومت کو پاکستان کے دفاعی عزم کا بخوبی اندازہ ہو چکا ہے۔ اسے اپنےجن جنگی جہازوں پر فخر تھا، ہم نے وہ بھی مار گرائے، مودی کو اپنی فکر کرنی چاہیے، جہاں آج بھی 68 کروڑ بھارتی شہری بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی طاقتیں بھارت کی پشت پناہی کرتی ہیں کیونکہ وہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے خائف ہیں، مگر پاکستانی قوم ہر محاذ پر یکجہتی کے ساتھ دشمن کو جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
یومِ تکبیر کے موقع پر ملک بھر میں تقریبات، ریلیاں اور دعائیہ اجتماعات منعقد کیے گئے، جن میں قوم نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر ہے اور اس کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔