گزشتہ روز مبینہ طور پر خودکشی کرنے والے اسلام آباد پولیس کے ایس پی عدیل اکبر کے حوالے سے ماہرِ نفسیات ڈاکٹر حافظ سلطان محمد نے نئے انکشافات کیے ہیں۔ ڈاکٹر کے مطابق عدیل اکبر واقعے سے صرف ایک روز قبل ان سے ملاقات کے لیے آئے تھے اور ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ انہوں نے فوری طور پر عدیل اکبر کو پی ایم ایس اسپتال کے پرائیویٹ وارڈ میں داخل ہونے کا مشورہ دیا، لیکن وہ واپس اپنی اہلیہ کے ساتھ آئے اور کہا کہ وہ ڈپریشن پر خود قابو پا لیں گے۔ بدقسمتی سے، 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آ گیا۔
ماہرِ نفسیات نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے ایس پی عدیل اکبر کے اہلِ خانہ کو تاکید کی تھی کہ ان کے آس پاس تمام ہتھیار اور تیز دھار اشیاء ہٹا دی جائیں، مگر افسوس کہ تقدیر کے آگے انسان بے بس ہے۔
ایس پی عدیل اکبر کی نماز جنازہ ادا
ڈاکٹر کے مطابق عدیل اکبر نے بتایا کہ وہ دو مرتبہ سی ایس ایس امتحان پاس کر چکے ہیں اور اپنی کلاس میں نمایاں پوزیشن حاصل کی تھی۔ ان کی حالیہ پوسٹنگز مشکل علاقوں میں رہی، جن میں کوئٹہ، تربت اور کشمیر شامل ہیں، جہاں وہ صرف دس دن قبل تعینات ہوئے تھے۔
تاہم ڈاکٹر نے واضح کیا کہ عدیل اکبر کا ڈپریشن ان تقرریوں کی وجہ سے نہیں بلکہ کسی ایسے احساس یا کیفیت سے جڑا تھا جو سمجھ سے بالاتر اور بیان سے باہر تھی۔ بعد ازاں ڈاکٹر حافظ سلطان نے اپنی پوسٹ سوشل میڈیا سے حذف کر دی۔
