پاکستان میں انسانی اسمگلنگ جیسے حساس اور سنگین جرم میں عدالت نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے مجرم محمد کاشف کو 20 سال قید بامشقت اور 14 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ یہ فیصلہ اسپیشل جج سینٹرل گوجرانوالہ کی عدالت نے سنایا۔
تفصیلات کے مطابق، محمد کاشف نے مبینہ طور پر ایک شہری کو 40 لاکھ روپے لے کر غیر قانونی طریقے سے اسپین بھیجنے کی کوشش کی، تاہم متاثرہ شخص تاحال لاپتا ہے۔ عدالت نے امیگریشن آرڈیننس کے تحت اُسے 10 سال قید اور 4 لاکھ روپے جرمانہ، جبکہ اسمگلنگ آف مائیگرنٹس ایکٹ کے تحت مزید 10 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
یہ فیصلہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف جاری قومی مہم میں ایک بڑی پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ ایسے مقدمات میں سزا کا سنایا جانا نسبتاً کم نظر آتا ہے۔
قبل ازیں 10 جولائی کو ایف آئی اے نے پنجاب کے مختلف علاقوں—گوجرانوالہ، گجرات، ملتان، میاں چنوں اور رحیم یار خان—میں چھاپے مار کر انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث نو ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق، یہ گروہ سوشل میڈیا پر غیر ملکی ملازمتوں کا جھانسہ دے کر معصوم افراد سے لاکھوں روپے ہتھیا رہا تھا۔ گرفتار ملزمان نے متاثرین کو جعلی ورک ویزے دکھا کر نیوزی لینڈ اور بحرین بھجوانے کا وعدہ کیا، اور 45 لاکھ روپے نقد جبکہ 40 لاکھ روپے بینک کے ذریعے وصول کیے۔