خوبصورت طرزِ زندگی اور شفاف نظام کے باعث آسٹریلیا کا ویزا حاصل کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ، حکومت نے ویزا عمل کی وضاحت جاری کر دی۔
آسٹریلیا دنیا کے اُن ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہے جو ہر سال لاکھوں افراد کو مختلف قانونی مقاصد کے لیے ویزے جاری کرتا ہے۔
آسٹریلوی حکومت کے مطابق ویزا حاصل کرنے کے لیے سب سے پہلے ویزے کی قسم کا درست تعین ضروری ہے، جس میں وزٹ، اسٹڈی، بزنس، میڈیکل یا فیملی وزٹ شامل ہیں۔ ہر ویزا کی الگ شرائط اور تقاضے ہوتے ہیں جنہیں مکمل کیے بغیر درخواست مسترد کی جا سکتی ہے۔
ویزا فارم بھرنے کے لیے تیرہ صفحات پر مشتمل دستاویزات کو مکمل پڑھ کر درست اور مطابقت رکھنے والی معلومات فراہم کرنا ضروری ہے، ویزا فیس آن لائن ادا کی جا سکتی ہے، جبکہ فارم اور دستاویزات کو امیگریشن کی سرکاری ویب سائٹ یا قریبی ویزا سینٹر کے ذریعے جمع کرایا جا سکتا ہے۔ آسٹریلیا کی حکومت نے سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے براہ راست درخواست دینے کی سہولت فراہم کر رکھی ہے، جہاں درخواست گزار خود فارم بھر سکتے ہیں، دستاویزات اپ لوڈ کر سکتے ہیں اور آن لائن فیس ادا کر سکتے ہیں۔
بعض ماہر ادارے جیسے "بلنک ویزا” بھی اس سلسلے میں پاکستانی شہریوں کو معاونت فراہم کرتے ہیں جو ابتدائی فیس لے کر مکمل پراسیسنگ میں مدد کرتے ہیں۔ ادارہ نہ صرف فارم بھرتا ہے بلکہ سفارت خانے میں جمع کروانے اور درخواست کی نگرانی کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ درخواست دیتے وقت کسی بھی قسم کی غلط معلومات یا تضاد سے گریز کیا جائے اور مکمل شفافیت کے ساتھ ثبوت فراہم کیے جائیں تاکہ کسی قسم کی تاخیر یا انکار کا سامنا نہ ہو۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا میں داخلے کے لیے ویزا لازمی ہے اور بغیر ویزے کے داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ہر سال ہزاروں پاکستانی مختلف اقسام کے ویزے حاصل کر کے تعلیم، سیاحت اور ملازمت کے لیے آسٹریلیا جاتے ہیں۔ سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے درخواست دینا محفوظ اور مستند طریقہ تصور کیا جاتا ہے۔