پاکستانی سفارتی مشن کی رکن حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ بھارت عالمی قوانین کو نظر انداز کر رہا ہے، جبکہ پاکستان دنیا کے سامنے دہشتگردی کے خلاف سنجیدہ ریاست کے طور پر ابھرا ہے۔
اسلام آباد، پاکستانی سفارتی مشن کی سینئر رکن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے بھارت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت دہشتگردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا چاہتا ہے، جبکہ عالمی برادری پاکستان کو ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر تسلیم کر رہی ہے جو دہشتگردی کے خاتمے میں سرگرم ہے۔
نجی نیوز ٹی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ بھارت نے نہ صرف خطے میں بلکہ بیرونِ ممالک جیسے امریکا اور کینیڈا میں بھی ماورائے عدالت قتل کے واقعات کو چھپانے کی کوشش کی اور معاملات کو رفع دفع کرنے کی راہ اپنائی، بھارت عالمی قوانین کو کھلے عام نظر انداز کر رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کا وفد اقوام متحدہ میں بھی مؤثر انداز میں شرکت نہیں کر سکا۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ کینیڈا کی جانب سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو جی سیون اجلاس میں دعوت نہ دینا ایک اہم سفارتی پیغام ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ کینیڈا بھارت کے حالیہ رویے کو ناقابلِ قبول سمجھتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے کئی بار بھارت سے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی لیکن بھارت کی جانب سے مسلسل جارحانہ طرزِ عمل اختیار کیا گیا۔
وزیراعظم مودی کا رویہ ہمیشہ تضحیک آمیز رہا ہے، پاکستان نے جب امن کا ہاتھ بڑھایا تو مودی حکومت نے روٹی کے بجائے گولی کا پیغام دیا، جو خطے کے امن کے لیے خطرناک رجحان ہے۔
یاد رہے کہ بھارت پر کینیڈا اور امریکا کی جانب سے بھی ماورائے عدالت قتل کے الزامات لگ چکے ہیں، اور کئی بین الاقوامی تنظیمیں بھارت کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا چکی ہیں، جبکہ پاکستان کئی عالمی فورمز پر بھارت کے ان اقدامات کو بے نقاب کرتا آ رہا ہے۔