لاہور، قصور، سرگودھا سمیت مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش، 17 جولائی تک شدید بارشوں کی پیشگوئی، این ڈی ایم اے نے 111 اموات اور 463 گھروں کے متاثر ہونے کی رپورٹ جاری کر دی۔
لاہور، مون سون کی بارشوں نے پنجاب اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف حصوں کو ایک بار پھر لپیٹ میں لے لیا ہے۔ لاہور میں صبح سویرے مسلم ٹاؤن، کلمہ چوک، بیدیاں روڈ، گلبرگ، کینٹ اور ایئرپورٹ کے اطراف تیز بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا، جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں نشیبی مقامات پر پانی جمع ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
پنجاب کے کئی شہروں میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے، جن میں قصور، پاکپتن، کمالیہ، چنیوٹ، جھنگ، ننکانہ صاحب، وہاڑی، عبدالحکیم، چشتیاں، منڈی صادق آباد، منچن آباد، سرگودھا اور کندیاں شامل ہیں۔ بصیر پور میں بارش کے باعث ایک مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص زخمی ہو گیا۔
آزاد کشمیر کے مختلف مقامات پر بھی وقفے وقفے سے بارش ہوئی، جس سے حبس میں نمایاں کمی اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 15 سے 17 جولائی کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے، جس سے ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
اس صورتِ حال میں پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ این ڈی ایم اے کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں مون سون بارشوں کے باعث اب تک 111 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں سے 40 کا تعلق پنجاب، 37 کا خیبر پختونخوا، 17 کا سندھ، 16 کا بلوچستان اور ایک کا آزاد کشمیر سے ہے۔
ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری، نشیبی علاقے زیر آب، نظامِ زندگی متاثر
رپورٹ میں مکانوں کے گرنے کو اموات کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔ مون سون حادثات میں مجموعی طور پر 212 افراد زخمی ہوئے، جن میں 111 کا تعلق پنجاب اور 55 کا خیبر پختونخوا سے ہے، جبکہ 463 مکانات اور 9 پلوں کو نقصان پہنچا۔ خیبر پختونخوا کے علاقوں تورغر، چترال اور کوہستان میں سڑکیں متاثر ہوئیں، جس سے مقامی آبادی کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے 17 جولائی تک مزید شدید بارشوں کی پیشگوئی کی جا چکی ہے، اور عوام کو ندی نالوں اور پہاڑی علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت دی گئی ہے۔ متعلقہ ادارے ریسکیو کارروائیوں اور نقصانات سے بچاؤ کے لیے متحرک ہیں۔