لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے کئی حصوں میں شدید بارش، نشیبی علاقے زیرِ آب، نالہ لئی میں الرٹ جاری، کہوٹہ میں چھت گرنے سے بچہ جاں بحق
ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے، جس کے نتیجے میں زندگی کا نظام متاثر ہو گیا ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں طوفانی بارش نے شہریوں کو مشکلات سے دوچار کر دیا۔ تیز ہواؤں اور موسلادھار بارش کے باعث کئی گھروں میں بارش کا پانی داخل ہو گیا، جبکہ نشیبی علاقوں میں گلیاں اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی موسلادھار بارش سے نظامِ زندگی درہم برہم ہو گیا۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق جڑواں شہروں میں 130 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی، جس کے باعث نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی۔ کٹاریاں کے مقام پر پانی 15 فٹ تک پہنچ چکا ہے، جس پر ضلعی انتظامیہ نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ نالہ لئی کے اطراف میں بھاری مشینری اور امدادی عملہ تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتِ حال سے فوری نمٹا جا سکے۔
شہری علاقوں میں بارش کے باعث متعدد فیڈر ٹرپ کر گئے، جس سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھی موسلادھار بارش ہوئی، جس سے ندی نالوں میں طغیانی کی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے۔ محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا، کشمیر، مری، گلیات اور بلوچستان کے مختلف حصوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے۔
دوسری جانب راولپنڈی کے نواحی علاقے کہوٹہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد زخمی اور ایک کمسن بچہ جاں بحق ہو گیا۔ ریسکیو اہلکاروں نے فوری امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے ملبے تلے دبے افراد کو اسپتال منتقل کیا۔
یاد رہے کہ ملک میں مون سون بارشوں کا حالیہ سلسلہ کئی روز سے جاری ہے، جس سے نہ صرف نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو رہا ہے بلکہ بجلی کی بندش، ٹریفک جام اور حادثات بھی معمول بن چکے ہیں۔ حکام نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نشیبی علاقوں سے دور رہیں اور ہنگامی صورتِ حال میں ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کریں۔